Welcome

MAY PEACE BE UPON YOU

12/12/2009

ترک کر دیں وہ جفائیں

اب کبھی بھی نہ پیوں گا بار ہا توبہ کیا
جب دکھا جا م و سبو اس کا سدا الٹا کیا

عشق نے سکھلا دیا کہ بیوفائی بھی ہے کچھ
میرے ہی محبوب نے پورا نہیں وعدہ کیا

گردش ایام کا رخ جس نے پہچانا نہیں
اپنے حق میں یہ نہیں اس قوم نے اچھا کیا

ترک کر دیں وہ جفائیں یہ توقع ہے فضول
ان حسینوں نے بتاؤ ہے بھلا کس کا کیا

غیر کے جب ہو لئے وہ کیوں شکایت تم کو ہے
دل ہے ان کا تو نے حامد شکوہ بجا کیا

1 comment: